Muhammad Aqeel

Add To collaction

Lekhny post -08-Feb-2022

نجانے کون ستونِ وفا ہلانے لگا 

میں پُل صراطِ محبت پہ ڈگمگانے لگا

جو سارے خواب پریشان ہو گئے میرے 
پئے قرار ترے در سے لو لگانے لگا

خدایا!! کھول سبھی راز یا اٹھا لے مجھے 
میں کائنات کے جھانسوں سے اُوب جانے لگا
 
یہیں سجا لے سوال و جواب کا میدان 
نئے جہاں میں خدا کیوں ہمیں اٹھانے لگا 

حسین پاک کا قصہ بیان کر، کہ مجھے 
عدو کو سامنے دیکھا تو خوف آنے لگا 

مآل کار مجھے حل یہی سجھائی دیا
اداس لوگوں کو درسِ فنا سنانے لگا
 
  یہ کون ڈالنے آیا پرانے پھندے عقیل 
یہ کون پچھلی گلی میں ہمیں بلانے لگا

احمد عقیل 

   2
0 Comments